aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر ناول میں مصنف نے اپنے ایک ایسے سماجی مسئلہ یعنی جہیز پر قلم اٹھایا ہے جو ہندوستان کے قریب قریب ہر فرقے کو خاصی پریشانی میں مبتلا کیے ہوئے ہے۔ جہیز کی وجہ سے ایک عورت کو کس ذہنی کرب سے گزرنا پڑتا ہے اس کا احساس ایک عورت سے زیادہ بہتر کون کر سکتا ہے۔ عورت اس مسئلہ کا سامنا کرتی ہے اور اس کی وجہ سے ہی اس مسئلے نے جنم لیا ہے لہٰذا وہی اس مسئلے کو ختم کرنے کے لئے کوئی انقلابی قدم اٹھا سکتی ہے۔ مصنف نے اسی جانب ایک قدم بڑھایا ہے ۔ ہندوستان سے باہر جن قوموں نے اس لعنت کو اپنے قریب نہیں پھٹکنے دیا ،ان سے بھی اس مسئلہ کا نفسیاتی تجزیہ کرنے میں بڑی مدد مل سکتی ہے۔ ہمارے سماج میں جہیز جیسے ناسور کو مٹانے کا پیغام اس ناول سے ملتا ہے جس کی وجہ سے بہت سے گھر اجڑ گئے اور کتنی ہی معصوموں کو بربریت کا نشانہ بنایا گیا۔ اگر اس کو نصیحت کے طور پر پڑھا جائے اور دوسروں کو سمجھایا جائے تو یقیناً یہ ایک بہت بڑی سماجی خدمت ہوگی۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets