aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
کتابِ دل و دنیا،پاکستان کے مشہور و معروف شاعر افتخار عارف کی شاعری کی کلیات ہے۔ کتاب دل و دنیا‘ تین ابواب پر مشتمل ہے جس میں پہلاباب بابِ عقیدت ہے۔ اس باب کا آغاز ایک مکالمے سے ہوتا ہے جو شاعر خود سے کرتا ہے اور خود ہی جواب دینے کی کوشش بھی کرتا ہے دوسرا باب، بابِ غزل فیض کے اس سوال سے شروع ہوتا ہے کہ ہمارے شعر وادب پر جمود طاری ہے۔اس تاثر کی نفی کرتے ہوئے افتخار عارف کی غزل میں ایسے اشعار کا حوالہ دیا گیا ہے جس سے یہ بات ثابت ہوتی ہے کہ اس جمود کو توڑنے کے لیے یہی ایک آواز کافی ہے۔بابِ نظم اس کتاب کا تیسرا باب ہے۔ اس باب کی ایک نظم ”بد شگونی“ سے افتخار عارف کی نظم کی دنیا کو دیکھنے کی سعی کرتے ہیں۔ کتابِ دل و دنیا‘ کا مطالعہ ہمیں ایک ایسی دنیا کی سیر کراتا ہےجو علم و جستجو کی لگن بھی پیدا کرتی ہے اور اس دنیا میں جینے کا حوصلہ اور امنگ کی ترغیب دلاتی ہے۔ اس کتاب کے شروع میں مبین مرزا، ڈاکٹر ابو الخیر شکفی، گوپی چند نارنگ اور اشفاق حسین کے پیش لفظ شامل ہیں۔
نام افتخار حسین عارف اور تخلص عارف ہے۔ ۲۳؍مارچ ۱۹۴۲ء کو لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ بی اے ، ایم اے لکھنؤ یونیورسٹی سے کیا۔جرنلزم کا ایک کورس انھوں نے کولمبیا یونیورسٹی سے بھی کیا۔۱۹۶۵ء میں مستقل طور پر پاکستان آگئے اور ریڈیو پاکستان سے منسلک ہوگئے۔اس کے بعد افتخار عارف پاکستان ٹیلی وژن سے وابستہ ہوگئے۔ جب ٹیلی وژن میں پروگرام ’’کسوٹی‘‘ کا آغاز ہوا تو عبید اللہ بیگ کے ساتھ افتخار عارف بھی اس پروگرام میں شریک ہوتے تھے۔ یہ پروگرام بہت علمی اور معلوماتی تھا۔ ۱۹۷۷ء میں ریڈیو اور ٹیلی وژن سے استعفا دے کر بی سی سی آئی بینک، لندن سے وابستہ ہوگئے۔ اس کے بعد ڈائرکٹر جنرل اکادمی ادبیات پاکستان ،صدر نشین مقتدرہ قومی زبان اور چیرمین اکادمی ادبیات پاکستان کے عہدوں پر فائز رہے۔ افتخار عارف نے نظم ونثر دونوں میں طبع آزمائی کی ہے۔ ان کی تصانیف کے نام یہ ہیں : ’’مہر دونیم‘، ’حرف باریاب‘، ’بارہواں کھلاڑی‘، ’اقلیم ہنر‘، ’جہان معلوم‘، ’شہرعلم کے دروازے پر‘(نعت ،سلام ومنقبت)۔ ان کی علمی وادبی خدمات کے اعتراف میں ان کو’’آدم جی ایوارڈ‘‘،’’نقوش ایوارڈ‘‘، ’’صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی‘‘، ’’ستارۂ امتیاز‘‘ اور ’’ہلال امتیاز‘‘ مل چکے ہیں۔ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:357
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets