aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
جواد شیخ اردو غزل کا ایک معتبر اور توانا نام ہیں۔ ان کا تعلق بھلوال، ضلع سرگودھا (پاکستان) سے ہے۔ تیرہ برس ناروے کے شہر اوسلو اور پرتگال میں قیام پذیر رہے۔ شاعری کا آغاز 1997 میں کیا، جبکہ باقاعدہ ادبی سفر کا آغاز 2002 سے ہوا۔ انہوں نے سرگودھا یونیورسٹی سے اردو ادب میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ دورانِ قیامِ ناروے، حلقہ اربابِ ذوق اوسلو کے جنرل سیکرٹری کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
جنوری 2016 میں ان کا پہلا شعری مجموعہ "کوئی کوئی بات" شائع ہوا، جسے ادبی حلقوں میں بے حد پذیرائی حاصل ہوئی۔ ان کی شاعری صرف پاکستان میں ہی نہیں، بلکہ عالمی سطح پر بھی سنی اور سراہي گئی ہے، اور وہ دنیا کے کئی ممالک میں مشاعروں میں شرکت کرتے رہتے ہیں۔
جواد شیخ کو کئی اہم ادبی اعزازات سے نوازا گیا، جن میں "نم گرفتہ ایوارڈ 2016/2017" اور "اشارہ ادبی ایوارڈ 2017" خاص طور پر قابلِ ذکر ہیں۔ ان کے کئی اشعار عوام میں بے حد مقبول ہیں اور زبان زدِ عام ہو چکے ہیں، جو ان کی فکری گہرائی اور سادہ بیانی کا ثبوت ہیں۔