aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
وارث شاہ پنجابی ایک مشہور کلاسیکی قصہ گو شاعر گذرے ہیں۔ان کی تخلیق "ہیر وارث شاہ" محبت کی لازوال داستان سمجھی جاتی ہے۔جسے وارث شاہ نے ایک پنجابی کلاسک کے طور پر یادگار بنادیا ہے۔اس داستان کی وجہ شہرت ہیر کا بے باک کردار ہے ،جو ایک ایسی طاقتور ،اپنے خیالات اور پسند و ناپسند میں واضح،اپنی ارادے کی پکی،مروجہ رسم و روایات سے بغاوت کرنے والی جاگیردار گھرانے کی بیٹی ہے۔پیش نظر "ہیر وارث شاہ "کے تحت مقامات وارث شاہ کا تعین کیا گیا ہے۔کتاب کی تصنیف کے متعلق خود مصنف عباس جلالپوری رقمطراز ہیں۔"،،پنجابی ادب کے مطالعے کا آغاز میں نے ہیر وارث شاہ سے کیا جسے پڑھ کر میری مسرت آمیز حیرت کی کوئی انتہا نہ رہی اور مجھ پر اس خوش آئند حقیقت کا انکشاف ہوا کہ ہیر وارث شاہ ذوقی حظوظ و مزا کا ایک انمول خزانہ ہے۔ ۔۔۔میں نے ارادہ کیا کہ اس شاہ کار پر ایک مقالہ لکھوں۔یہی مقالہ پھیل کر" مقامات وارث شاہ "کی صورت اختیار کرگیا۔"مقامات وارث شاہ "ایساتحفہ ہے جس سے اہل اردو بھی وارث شاہ کی شاعرانہ عظمت اور ہیر کی لازوال داستا ن محبت سے محظوظ ہوسکتے ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free