aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"مارکسی فلسفہ اشتراکیت اور اردو ادب " اپنے موضوع کے اعتبار سے بے حد اہم ہے اور وسیع ووقیع مطالعہ کا نمونہ ہے۔زیر نظر کتاب میں ، ترقی پسند ادب کو اس کے سیاق و سباق کے تناظر میں تجزیہ پیش کیا گیا ہے، ساتھ ہی ساتھ مغرب اور مشرق میں مارکسی فلسفے کے جو امتیازات ہیں ان امتیازات پر بڑی خوبی کےساتھ روشنی ڈالی گئی ہے۔مزید یہ کہ مارکسی فلسفے کو سمجھنے کے لئے بہت سے ذیلی امور کی ضرورت پڑتی ہے، ان ذیلی امور کا تذکرہ بھی اس کتاب میں ضمنی طور پر کیاگیا ہے، مارکسی فلسفے اوراشتراکیت پر تو شاید ہی اتنی شرح وبسط سےکوئی کتاب لکھی گئی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free