aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
میر تقی میر دور ایہام کے بعد کے شعرا میں سب سے اہم، افضل اور معتبر شاعر تھے۔ اردو غزل میں انھوں نے وہ کارنامے انجام دیے کہ خدائے سخن کہلائے ، نظم کے علاوہ نثر میں اپنی فن کارانہ مہارت کے نمونے پیش کیے، انھوں نے تکلیف اور بدحالی کی زندگی گزاری، ان کے زمانے میں مغل سلطنت زوال آمادہ ہوچلی تھی، سیاسی انتشار عروج پر تھا، ساتھ ہی ساتھ میر کی خود کی زندگی بھی تکلیف دہ تھی، اپنوں نے نگاہیں پھیریں، دہلی تباہ ہوئی، لکھنؤ کا رخ کیا۔ وہاں کے نوابوں تک پہونچے اور آخر کار وہیں مدفون ہوئے۔ زیر نظر کتاب "میر اور میریات" صفدر آہ سیتاپوری کی میر پر لکھی ہوئی نہایت اہم کتاب ہے، جس میں میر کے زمانے سے لیکر، میر کا خاندان، میر کی زندگی، عشق، مذہب، آمدنی، شاعری، عہد میر کی زبان، میر کی کلیات، میر کی غزل، میر کا لہجہ ، میر کی آفاقیت، میر کا آہنگ، حسن و عشق ، تصوف اور میر کا تقابلی مطالعہ جیسے عنوانات پرڈھیر سارا مواد پیش کیا گیا ہے۔ گویا اس کتاب میں میر، ان کا عہد اور ان کی شاعری پر بہت تفصیل سے بات کی گئی ہے۔ یہ کتاب تفہیم میر کے باب میں نہایت معاون ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free