aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غالب کی اہمیت اردو زبان میں وہی ہے جو حافظ شیرازی کی فارسی زبان میں۔ جس طرح سے حافظ شیرازی فارسی غزلیات کا سب سے بڑا شاعر ہے اسی طرح غالب اردو غزلیات کا امام ہے بلکہ غالب کی نثر کو اگر شامل کر لیا جائے تو شاید حافظ سے چند گام آگے نکل جائے۔ اردو زبان میں سب سے زیادہ پڑھا اور سمجھا جانے والا شاعر غالب ہی ہے اور اسی کو سب سے زیادہ سمجھایا گیا ہے۔ وہی سب سے زیادہ چھاپا گیا ہے۔ غالب کو اگرچہ اپنی فارسی دانی پر ناز تھا مگر شہرت انہیں ان کی اردو شاعری کی وجہ سے ملی جسے وہ "بے رنگ من "کہہ کر پکارتے تھے۔ زیر نظر کتاب دیوان غالب کی شرح ہے جو ردیف کے حساب سے مشرح کی گئی ہے۔ جس میں وہ سب سے پہلے شعر نقل کرتے ہیں پھر اس شعر کے مشکل الفاظ کی گرہ کھولتے ہیں پھر مضمون کی عقدہ کشائی کرتے ہیں اور شعر کے ہر ہر پہلو پر بات کرتے ہیں۔ اس لئے دیوان غالب کو سمجھنے کے لئے یہ ایک بہترین شرح ہے جو اردو کے شائقین اور غالب کے پڑھنے والوں کے لئے ایک بیش بہا تحفہ ہے۔ خیال رہے کہ کلام غالب کی مقبولیت کے پیش نظر کئی لوگوں نے ان کے کلام کی شرح کی ہے، زیر نظر شرح کو عبد الباری آسی نے انجام دیا ہے، جس میں مقدمہ کے تحت کچھ کام کی باتوں پرروشنی ڈالی گئی ہے۔
آسی الدنی
نام عبدالباری،آسی تخلص۔پہلا تخلص عاصی۔ ۱۸۹۳ء میں الدن، تحصیل ہاپوڑ، ضلع میرٹھ میں پیدا ہوئے۔ فارسی اور عربی کی تعلیم حاصل کی۔ مولانا محمد حسن محدث دیوبندی سے بھی بعض کتب حدیث وفقہ کا استفادہ کیا۔ ۱۹۰۸ء میں دہلی میں حکیم نواب جان سے کتب طب پڑھیں اور ان کے مطب میں نسخہ نویسی بھی کرتے رہے۔ ۱۹۱۲ء میں دفتر اخبار’’ہمدرد‘‘ دہلی میں کام کرتے رہے۔۱۹۱۰ء میں ناطق گلاوٹھی کے شاگرد ہوئے۔ ناطق نے سب سے پہلے ان کے تخلص میں اصلاح فرمائی یعنی ’عاصی‘ کے بجائے ’آسی‘ تجویز کیا۔ دسمبر ۱۹۱۳ء میں لکھنؤ چلے آئے اور مستقل سکونت یہیں اختیار کی۔ انھوں نے دو غزلوں پر براہ راست داغ سے بھی اصلاح لی تھی۔ آسی نے تمام صنف سخن میں طبع آزمائی کی۔ ان کی تصانیف کی تعداد تیس سے زیادہ ہے۔ شرح دیوان غالب، ترجمہ وشرح دیوان حافظ، شرح تحفۃ الحراقین ، لخت اردو، تذکرہ خندۂ گل( ظریف شاعروں کا تذکرہ) ان کی مشہور کتابیں ہیں۔ شعراء کی کافی تعداد نے آپ سے کسب فن کیا۔ ان میں شوکت تھانوی، شہید بدایونی، مجروح سلطان پوری قابل ذکر ہیں۔ ۱۰؍جنوری ۱۹۴۶ء کو آسی الدنی لکھنؤ میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free