aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
محمد دین تاثیر اردو کے ان شاعروں میں سے ہیں جنہوں نے شاعری کے علاوہ ادبی ، سماجی اور تہذیبی موضوعات پر گہری فکری وابستگی کے ساتھ مضامین بھی لکھے۔ وہ ’نیرنگ خیال‘ اور ترقی پسند تحریک کے آرگن رسالے ’کارواں‘ کے مدیر بھی رہے۔ لیکن ان کی تخلیقی فکر نے جلد ہی انہیں ترقی پسند نظریاتی جبر سے نکال لیا اور وہ حلقۂ ارباب ذوق سے وابستہ ہوگئے۔ حلقے کے تخلیق کاروں اور ان کے نظریات سے متأثر ہوکر انہوں نے آزاد نظمیں کہیں جو بے پناہ تخلیقی امکانات کی حامل ہیں۔
تاثیر کی ولادت لاہور میں 28 فروری 1902 کو ہوئی۔ کیمبرج یونیورسٹی سے انگریزی ادبیات کی اعلی تعلم حاصل کی۔ ایم اے او کالج لاہور میں تدریسی فرائض انجام دئے۔ تاثیر کچھ عرصے تک آزاد کشمیر کے محکمۂ نشر و اشاعت کے انچارج بھی رہے۔
30 نومبر 1958 کو لاہور میں انتقال ہوا۔