aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈپٹی نذیر احمد کو اردو ناول کی تاریخ میں خشت اول کی حیثیت حاصل ہے۔ زیر نظر کتاب ان کی ناول نگاری کا جائزہ لیتی ہے۔ ان کے ناولوں میں جس سماجی پہلوؤں سے معاملہ کیا گیا اور جن اخلاقی اقدار کے تئیں اپروچ کیا گیا ہے اس کے بارے میں بجا طور پر کہا جا سکتا ہے کہ وہ تاحال اردو کے کسی ناول کے حصے میں اب تک نہیں آ سکا ہے۔ اعجاز علی ارشد کی یہ کتاب ڈپٹی صاحب کے انہیں تمام ابعاد سے سروکار رکھتی ہے۔ مصنف نے اس کتاب میں ایک ایسا طرز اختیار کیا ہے جو داد کے قابل ہے۔ یعنی عموماً ان پر سہل پسندی کا الزام لگا کر ان کی تقصیر کی جاتی ہے۔ مصنف نے ان تمام تعصبات کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے ناول کے فن کا عمومی جائزہ لیا ہے۔ نذیر احمد کے احوال و آثار، ان کے ناولوں کا تنقیدی جائزہ، ان کا نقطہ نظر، اسلوب جیسے موضوعات پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets