aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواجہ حسن نظامی کی کتاب 'تاریخِ اولیاء' المعروف بہ 'نظامی بنسری' میں خواجہ نظام الدین دہلوی اور نامور خواجگان چشت کی زندگی کے حالات درج ہیں۔ اس کتاب میں بنیای طور پر پانچ اکابر صوفیہ کا تذکرہ کیا گیا ہے جن میں خواجہ اجمیری، قطب الدین بختیاری، فرید الدین گنج شکر، خواجہ نظام الدین اولیا اور نصیر الدین محمود اودھی یعنی چراغ دہلی اور جن سے نظامی سلسلہ چلا ۔ کتاب کا بیشتر حصہ فارسی روزنامچہ 'چہل روزہ' کے اقتباسات پر مشتمل ہے۔ جن کا اردو ترجمہ خواجہ حسن نظامی نے چھانٹ کر عام فہم زبان میں قلمبند کیا ہے۔ اس ترجمہ میں کہانی پن بھی بھرپور ہے۔ 'چہل روزہ' کا مصنف ہردیو دکن کی ریاست دیوگیر کے شاہی خاندان کا ایک فرد تھا۔ خلجیوں کے زمانے میں ہردیو دہلی پہنچا اور یہاں خواجہ نظام الدین کی خانقاہ میں پناہ پائی۔ بعد میں مسلمان ہو کر احمد ایاز کہلایا اور پھر تغلقوں کا میر عمارت بنا۔