Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ایڈیٹر : محمد طفیل

شمارہ نمبر : شمارہ نمبر۔000

خصوصی نمبر : افسانہ نمبر

ناشر : محمد طفیل

مقام اشاعت : لاہور, پاکستان

زبان : اردو

موضوعات : رسالے

صفحات : 585

معاون : ہما خلیل

نقوش، لاہور
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

میگزین: تعارف

"نقوش" لاہور، پاکستان سے شائع ہونے والا ایک ادبی جریدہ ہے، جس کا اجرا مارچ ۱۹۴۸ مںح ہوا۔ اس جریدہ کے اولنو مدیر اردو کے نامور شاعر، نقاد اور صحافی احمد ندیم قاسمی اور معروف افسانہ نگار ہاجرہ مسرور تھے."نقوش" کے پہلے شمارے مں جن ادیبوں کی تخلقالت شامل تھںی ان مںا کرشن چندر، احمد ندیم قاسمی، ہاجرہ مسرور، عزیز احمد، حفظر جالندھری، سماپب اکبرآبادی، یوسف ظفر، قوےم نظر، قتل شفائی، اثر لکھنوی، اختر شرتانی، فراق گورکھپوری، حفظد ہوشاہر پوری، علی سردار جعفری، عبد الحمدب عدم، خالد حسن قادری، مختار صدییت، سفا الدین سف اور عبد العزیز فلک پمار کے نام شامل تھے۔ "نقوش" کو اپنی زندگی مںر مختلف مدیروں کی سرپرستی حاصل رہی، اسی لحاظ سے اس کے ادوار کا تعنل کاص جا سکتا ہے جو چار ادوار پر مشتمل ہے۔ پہلا دور: مارچ ۱۹۴۸ تا اپریل، احمد ندیم قاسمی اور ہاجرہ مسرور کی زیر ادارت صرف ابتدائی دس شمارے شائع ہوئے۔ دونوں ابتدائی مدیر ترقی پسند تحریک سے وابستہ تھے، اس وابستگی کا اظہار "نقوش" کے ابتدائی شماروں کی تحریروں مںا نظر آنے لگا، اور اسے ساشسی سرگرموتں کی پاداش مںھ چھ ماہ کی جبری پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ دوسرا دور: مئی ۱۹۵۰تا مارچ ۱۹۵۱، وقار عظمد صاحب نے اس مختصر سے دور مںج "نقوش" کی کایا پلٹ دی۔ اب اس مںن ایسے ادیبوں کو جگہ دی گئی جو جمالا تی قدروں کی پاسبانی کرتے تھے اور ادب کی روایتوں کے امنص تھے۔ ان کے عہد ادارت مں جو مقالات چھپے ان مںم سے ناسز فتح پوری کا "اندلس مں آثار علمہب"، نصر۹الدین ہاشمی کا "قدیم اُردو کی رزمہ مثنویاں"، ممتاز شرلیں کا "اُردو ناول"، صوفی تبسم کا "اُردو شاعری کی طرف پشی قدمی" ہں ۔ ۱۹۵۱ مںر ایک "ناولٹ نمبر" بھی پشص کاک، جس مںھ انتظار حسنے کا ناولٹ "اللہ کے نام پر"، اے حمدا کا "جہاں برف گرتی ہے"، اشفاق احمد کا "مہمان بہار"، شوکت تھانوی کا "سسرال"، اور سعادت حسن منٹو کا "کٹاری" شایع ہوئے۔ تسرجا دور: اپریل ۱۹۵۱تا ستمبر ۱۹۸۶، رسالے کے مالک محمد طفلپ نے خود ادارت کی، یہ دور طویل ترین اور اہم ترین دور ہے۔ طفل ، طلوع کے عنوان سے اداریہ لکھتے تھے۔ اداریہ نوییب کرتے کرتے وہ خود ادیب بن گئے اور خاکہ نگاری کے مدہان مںا نو مجموعوں کا انبار لگا دیا جو جناب، صاحب، آپ، محترم، مکرم، معظم، مخدومی، محبی اور محو قلم کا با۹ں کے نام سے چھپ کر قارئنں سے داد تحسنہ وصول کر چکے ہںے۔ چوتھا دور: دسمبر ۱۹۸۶ سے تا حال، جاوید طفلے نے ادارت سنبھالی۔ نقوش کی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ یہ مجلہ کسی ایک دبستان خا،ل سے وابستہ نہںھ بلکہ ہر دبستان خا۔ل کے ادیب و شاعر اس کے صفحات پر اظہار خا ل کر سکتے ہں ۔ یہ درست ہے کہ "نقوش" کو کلاسییہ روایات عزیز ہں ، لکنہ یہ تجدید کا مخالف نہںا، لہذا یہ کلاسیصف اورجدید روایات کے درماعن ایک پُل کا کام دیتا ہے، کہنے کو "نقوش" ایک ماہنامہ ہے لکنن ادب کے مختلف موضوعات پر اس کے ضخمی خاص نمبر، مستقل کتابوں کی حت ب رکھتے ہں ۔ غزل نمبر، افسانہ نمبر،مکاتب نمبر،شخصانت نمبر،طنزومزاح نمبر ،پطرس نمبر،شوکت تھانوی نمبر،منٹو نمبر،مر انسج نمبر،اقبال نمبر، آپ بیہں نمبر، رسول نمبر، لاہور نمبر وغیرہ۔

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

ایڈیٹر کی مزید کتابیں

مدیر کے دیگر رسائل یہاں پڑھئے۔

مقبول عام رسائل

مقبول ترین رسائل کے اس منتخب مجموعہ پر نظر ڈالیے اور اپنے مطالعہ کے لئے اگلا بہترین انتخاب کیجئے۔ اس پیج پر آپ کو آن لائن مقبول رسائل ملیں گے، جنہیں ریختہ نے اپنے قارئین کے لئے منتخب کیا ہے۔ اس پیج پر مقبول ترین اردو رسائل موجود ہیں۔

مزید
بولیے