aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"قدیم اردو کی لغت" جو قدیم اردو کے تقریبا گیارہ ہزار الفاظ اور ان کے معنوں پر مشتمل جمیل جالبی صاحب کی تحریر کردہ اہم تصنیف ہے۔اس کتاب میں ولی گجراتی اور اس سے قبل کی تصانیف نظم و نثر کا ذخیرہء الفاظ ہے۔مولف نے دسویں، گیارھویں اور بارھویں صدی ہجری کے وسط کے قلمی اور مطبوعہ نسخوں کو جانچ کر ان میں سے ان الفاظ او رتراکیب کو بطور خاص اس لغت میں شامل کیا ہے۔جن کے مطلب اور معنی قدیم اردو ادب کے استادوں اور طالب علموں پر آسانی سے کھلتے نہ تھے۔اس لغت کے مطالعے سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ اسلاف لفظوں کو کس تلفظ سے ادا کرتے تھے،ان کا املا کیا تھی،ا ن کی ابتدائی تشکیل میں کیا کردار ادا کیا ہے۔اس کے علاوہ اس لغت میں قدیم اردو کے ہزاروں الفاظ ملیں گے جو آج بھی علاقائی زبانوں میں زندہ ا ور مستعمل ہیں اور ہمیں دعوت فکر دیتےہیں ۔آخر میں مآخذ کی تفصیلی فہرست بھی دے دی گئی ہے،جس سے اس کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔یہ "قدیم اردو لغت" اردو زبان میں اپنی نوعیت کی پہلی لغت ہے ،جس میں صرف وہ الفاظ شامل کیے گئے ہیں جو اردو کے قدیم ادب میں استعمال تھے اور جو عام طور پردوسرے لغات میں نظر نہیں آتے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets