aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب کے مصنف ڈاکٹر عبادت بریلوی ہیں۔ انہوں نے اس کتاب میں روایت کی اہمیت پر سیر حاصل روشنی ڈالی ہے۔ انہوں نے بتایا ہے کہ ادب فہمی اور ادبی مذاق کے پروان چڑھنے میں روایت اور روایت کی پاسداری لازم ہے۔ ان کے نزدیک اس کی اہمیت کا صحیح احساس تخلیق و تنقید دونوں کے لیے ضروری ہے اور جن قلم کاروں کو اس کی اہمیت کا احساس نہیں ہوتا ان کی تحریریں اور نگارشات عام طور پر بے جان اور بے رنگ ہوتی ہیں۔ غالباً یہی وجہ ہے اردو تنقید کے تین انتہائی اہم اور محترم نام یعنی محمد حسن عسکری، سلیم احمد اور شمس الرحمان فاروقی نے روایت پر اس قدر زور دیا ہے۔ اس زاویے سے دیکھا جائے تو بریلوی کی یہ کتاب بڑی اہمیت اختیار کر جاتی ہے۔ کتاب کے مشمولات پر نظر ڈالنے سے اس کی اہمیت کا اندازہ ہو جاتا ہے مثلاً اردو شاعری میں گل و بلبل کے اشارے، دلی کا دبستان اور غالب کی عشقیہ شاعری وغیرہ۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets