aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
حامد اقبال صدیقی اردو کے قدیم ادبی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں یہ خاندان 100 سال سے بھی زیادہ عرصے سے اردو زبان کی خدمت کرتا آ رہا ہے، ان کے دادا علّامہ سیماب اکبر آبادی اردو کے عظیم استاد شعرا میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ماہنامہ شاعر ممبئی اردو کا سب سے قدیم ادبی رسالہ ہے جو 84سال سے پابندی کے ساتھ جاری ہے۔ حامد اقبال صدیقی اردو میں جدید طرز کے کوئیز پروگراموں کے بانی ہیں۔ اور وہ اردو اسکولوں کے لیے ریاست مہاراشٹر میں 275 سےزیادہ جنرل نالج کوئیز مقابلے منعقد کر چکے ہیں۔ روزنامہ انقلاب کے 15 شہروں سے شائع ہونے والے سبھی ایڈیشنز میں حامد اقبال صدیقی کا کالم ’’ گلستانِ اشعار‘‘ روزانہ چھپتا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ 22برسوں سے ماہنامہ گُل بوٹے میں ان کا کالم ’’ جنرل نالج کوئیز پابندی سے شائع ہو رہا ہے۔ حامد اقبال صدیقی نے ممبئی کے تعلیمی اداروں میں ’’نئے قلمکاروں کی تلاش‘‘ پروجیکٹ کا آغاز کیا، اس پروجیکٹ کے تحت یونیورسٹی، ڈگری کالجز، جونیئر کالجز اور اسکولوں میں ترغیبی لیکچرس اور تربیّتی ورکشاپ کے ذریعہ طلبہ میں ادب کی تخلیق کا رجحان پیدا کررہے ہیں۔ انھوں نے اردو اسکولوں کے معیار اور بقا کے لیے بھی تحریک کا آغاز کیا۔