aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ہندوستان کی تمدنی تاریخ کا ایک اہم باب اولیا کی حیاب طیبہ سے وابستہ ہے۔ اسی سلسلے کی ایک مضبوط کڑی شاہ ولی اللہ دہلوی ہیں۔ ان کے فارسی مکتوبات کو کتاب ہٰذا کے پہلے حصے میں شامل کیا گیا ہے اور انہی مکتوبات کا اردو ترجمہ دوسرے حصے میں دیا گیا ہے۔ان مکتوبات میں جن پہلووں میں مزید تفصیلات درکار ہیں، ان کو ضمیمے میں شامل کرلیا گیا ہے اور مکتوبات کے تاریخی اشارات کی وضاحت حواشی میں کردی گئی ہے۔ "تعارف" کے تحت پروفیسر محمد حبیب نے اٹھارھویں صدی کے سب سے ممتاز عالم دین اور صوفی شاہ ولی اللہ پر محققانہ گفتگو کی ہے۔ اس کے بعد "تقریب" کے تحت شیخ عبد الرشید کی قیمتی باتیں ہیں۔ اس کے بعد مقدمہ ہے جس میں دقیق بحث کرکے عنوان کے تمام اجزاء کو اجاگر کردیا گیا ہے۔
خلیق احمد نظامی برطانوی ہندوستان کے ریاست صوبہ متحدہکےضلع امروہہ میں پیدا ہوئے تھے۔ آپ نے تاریخ میں ایم اے 1945ء میں ، میرٹھ کالج سے ، اس کے بعد آگرہ یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے اور ایل ایل سے نوازا گیا۔ اسی یونیورسٹی سے بی ڈگری حاصل کی۔
آپ 1947ء میں شعبہ تاریخ میں ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے وابستہ ہوئے۔ وہ کئی سال وہاں پر پروفیسر رہے اور بعد میں 3 جنوری 1974ء سے 30 اگست 1974ء تک وائس چانسلر (ایکٹنگ) کی حیثیت سے خدمات انجام دیں۔ نظامی نے 3 جولائی 1977ء سے 30 جولائی 1980ء تک یونیورسٹی کے شعبہ ہسٹری کے ڈین کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دیں۔ یونیورسٹی میں قرآن مجید کے مطالعے کے خیلق احمد نظامی سنٹر کا نام ان کے نام پر رکھا گیا ہے.
1975ء سے 1977ء تک شام میں ہندوستان کے سفیر رہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets