aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ کتاب شاہ ولی اللہ دہلوی ؒ کے مکتوبات پر مبنی ہے ۔جس کو محترم خلیق احمد نظامی نے مرتب کیا ہے۔جس کو اہل علم وادب نے خوب سراہا،اور ان مکتوبات کے ذریعہ شاہ صاحب کی شخصیت اور افکار کو ایک نئے زاویہ سے اور ایک وسیع پس منظر میں دیکھنے کی کوشش کی گئی ہے۔پہلے ایڈیشن میں 25 مکتوب شامل تھے اور پیش نظر مجموعہ 42 مکتوبات پر مشتمل ہے اور قلمی نسخہ میں سیاسی اہمیت جو کچھ بھی مواد تھا وہ سب اس میں شامل کرلیا گیا ہے۔ان مکتوبات کے مطالعہ سے شاہ ولی اللہ ؒ کے حالات زندگی اور تعلیمات پر روشنی پڑتی ہے۔
شاہ ولی اللہ محدث دہلوی برصغیر کے نامور عالم دین گزرے ہیں۔ شاہ ولی اللہ 21 فروری 1703ء کو مظفرنگر بھارت میں ہیدا ہوئے اور 20 اگست 1762ء کو دہلی میں وفات پائی۔ شاہ ولی اللہ ہند و پاک کے نامور عالم دین، الہیات داں، فلسفی اور محدث گزرے ہیں۔ انہوں نے سات سال کی عمر میں قرآن حافظ کیا۔ ان کے والد شاہ عبدالرحیم محدث دہلوی بھی اپنے عہد کے مایہ ناز محدث تھے۔ انہیں سے اکتساب فیض کیا اور بیعت و خلافت بھی پائی۔ شاہ ولی اللہ نقشبندیہ ابوالعلائیہ کی پیروی کیا کرتے تھے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے قرآن پاک کا فارسی میں ترجمہ بھی کیا ہے۔ اس کے علاوہ علم تفسیر، علم حدیث، علم فقہ، علم تاریخ اور تصوف پر بھی کتابیں لکھیں مگر ان کو شہرت ان کی کتاب حجۃ اللہ البالغہ سے ملی۔ شاہ ولی اللہ نے بحیثیت داعی بھی بڑے بڑے کارنامے انجام دیئے۔ سماج کی برائیوں کو دور کیا اور معاشرے میں پھیلنے والی غلط فہمیوں کو حکمت و دانائی سے ختم کیا۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free