aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواجہ احمد عباس اردو کے مشہور افسانہ نگار، فلمی ہدایتکار ، صحافی اور فلمی کہانی کار تھے۔ ان کے متعدد افسانوی مجموعے شائع ہو چکے ہیں اور کئی فلموں کے اسکرپٹ رائٹر اور ڈائریکٹر بھی رہے۔ زیر نظر کتاب میں انہوں نے فلمی دنیا کا جائزہ لیا ہے۔ کتاب تین حصوں میں منقسم ہے۔ پہلے حصے میں چھ مضامین شامل کیے گئے ہیں ، ان میں فلمی سماج، فلمی تجربے اور نئی فلم نئے انداز جیسے موضوعات پر بحث ہوئی ہے۔ دوسرا حصہ "فن اور فنکار " کے بارے میں ہے۔ اس میں قد آور فنکاروں کے فن پر بات ہوئی ہے۔ ان میں پرتھوی راج کپور، دلیپ کمار ، مینا کماری وغیرہ جیسے فنکار شامل ہیں اور تیسرے حصے میں کہانیاں ہیں۔ کل ۹ کہانیاں شامل کرکے ان پر تبصرہ ہوا ہے۔ آج ہم جسے فلم انڈسٹری کے نام سے جانتے ہیں ، مصنف اس کے سخت مخالف تھے۔ ان کا ماننا تھا کہ فلم کوئی فولاد کا کارخانہ نہیں ہے کہ اسے انڈسٹری کہا جائے ،یہ تو ایک آرٹ ہے ایک فن ہے ، ایک سائنس ہے جس میں مختلف قسم کے آرٹسٹ مل کر کام کرتے ہیں۔ اس کتاب میں فلمی دنیا سے متعلق ایک خاص نقشہ سامنے آئے گا جس میں کامیاب اور ناکامیاب فنکار اور پرانے تخلیق کار اور اُس دور کے نئے چہرے سب ہی نظر آئیں گے ۔ کتاب کے مطالعہ کے بعد فلمی دنیا کے بارے میں بہت کچھ سامنے آتا ہے جوشاید پہلے قاری کے وھم و گمان میں بھی نہ ہو۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free