aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر تبصرہ کتاب "سید مسعود حسن رضوی ادیب: حیات اور ادبی خدمات" جس کی مصنف ڈاکٹر وسیم آرا صاحبہ ہیں۔ یہ موضوع کے اعتبار سے تحقیق و تنقید کے علاوہ سید مسعود حسن رضوی ادیب کی علمی، ادبی نیز سوانحی حالات پر اہم کتاب ہے۔ یہ کتاب پی ایچ ڈی کا مقالہ ہے۔ کتاب کے آغاز میں پروفیسر منظر عباس نقوی کے تعارفی کلمات ہیں۔ اس کے بعد ڈاکٹر توقیر احمد خاں نے "کتاب کے بارے میں چند باتیں" کے عنوان سے تحقیق و تنقید پر ایک جامع بات کی ہے۔ مصنف موصوف نے بھی پیش لفظ کے تحت مکمل کتاب کا اجمالی خاکہ پیش کیا ہے، جس میں سید مسعود حسن رضوی ادیب کے سوانحی، علمی اور ادبی زاویے پر سیر حاصل روشنی ڈالی گئی ہے۔ مجموعی طور پر یہ کتاب سات ابواب پر مشتمل ہے اور ہر ایک باب میں ذیلی عنوانات بھی ہییں۔ پہلا باب سید مسعود حسن رضوی ادیب کےادبی مزاج کا تجزیاتی مطالعہ۔ دوسرا باب ادیب کے تنقیدی کارناموں کا تفصیلی مطالعہ۔ تیسرا باب مرثیہ کی تنقید۔ چوتھا باب حالی اور پیروی مغرب کی بحث پر مشتمل ہے۔ پانچواں باب ادیب کی ادبی تحقیقات کا تحقیقی جائزہ۔ چھٹا باب ادیب کی تنقید نگاری کے بنیادی پہلو۔ اور ساتواں باب اختتامیہ پر مشتمل ہے، اس کے تحت مجموعی خدمات اور کتابیات ہے۔ اس طرح کتاب میں مسعود حسن رضوی ادیب کی مختلف حیثیتوں کو اس کتاب کے ذریعہ سامنے لایا گیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets