Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

مصنف : خالد جاوید

اشاعت : 001

ناشر : شہرزاد، کراچی

سن اشاعت : 2008

زبان : Urdu

موضوعات : افسانہ

صفحات : 238

معاون : خالد جاوید

تفریح کی ایک دوپہر
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

کتاب: تعارف

پیش نظر کتاب "تفریح کی ایک دوپہر" خالد جاوید صاحب کا افسانوی مجموعہ ہے۔ جس میں 'آخری دعوت'، 'روح میں دانت کا درد'، 'سائے'، 'جلتے ہوئے جنگل کی روشنی میں'، 'تفریح ایک دوپہر کی'، 'مٹی کا تعاقب'، 'قدموں کا نوحہ گر'، جیسی سات کہانیاں اس مجموعہ میں شامل ہیں۔ آخر میں 'میری کہانیاں: ایک مایوس کن بیان' مضمون شامل ہے جو مصنف کا تحریر کردہ ہے۔ اس مضمون میں خالد جاوید نے مجموعہ میں شامل کہانیوں کے سلسلے میں کچھ دلچسپ باتیں کی ہیں، نیز ان کے فکشن کی پر اسرار کائنات کا پتا چلتا ہے۔ خالد جاوید اردو فکشن کا ایک بڑا نام ہے، ان کی کہانیوں میں ایک بے رحم مایوس کن پر اسرار فضا پائی جاتی ہے، جو ہمیں اس دنیا اور انسان کی حقیقت حال سے واقف کراتی ہے۔ ان کی یہ کہانیاں پڑھ کر قاری ایک اتھاہ غم میں مبتلا ہوجاتا ہے، اور یہی غم ہماری زندگی کی اصل ہے۔ جس کے ساتھ انسان کو ہر لمحہ جینا ہے۔ اسی لئے خالد جاوید کو سنجیدہ طبقے میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔

.....مزید پڑھئے

مصنف: تعارف

خالد جاوید 9 مارچ  1963 کو بریلی (اترپردیش ) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد کا نام محمد ولی خان تھا جن کا تعلق زمیندار گھرانے سے تھا۔ انہوں نے بریلی کالج، بریلی سے ایم ایے اردو کیا اور انکم سلیس ٹیکس میں سرکاری ملازمت حاصل کی۔ ان کی شادی بداییوں کے ابو الحسن صدیقی کی دختر قیصر جہاں سے ہوئ جو اردو زبان و ادب میں عبور رکھتی تھیں اور قیصر بدایونی تخلص کے ساتھ شعر کہتی تھیں۔ خالد جاوید کے پیدا ہونے کے ایک سال بعد ہی ان کا انتقال ہوگیا تو ان کی پرورش ان کی دادی نفیسہ بانو اور پھر ان کی دو پھوپھیوں نے کی۔ خالد جاوید کی ابتدائی تعلیم بریلی میں ہوئ۔
نو سال کی عمر میں ان کا داخلہ اسلامیہ انٹر کالج بریلی میں ہوا جہاں سے انہوں نے 1975 میں ہائی اسکول، 1977 میں انٹر اور 1984 میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی۔ پھر انہوں نے سیاسیات میں ایم اے کیا۔ پھر روہیل کھنڈ یونیورسٹی بریلی سے فلسفہ میں ایم اے اور پی ہچ ڈی کی۔ پھر یہیں سے1999میں ایم ایے اردو کیا۔ اس بیچ انہوں نے بریلی کالج بریلی میں چار سال تک فلسفہ پڑھایا، پھر دہلی چلے گئے۔ یہاں پانج سال تک جزوقتی استاد کی حثیت سے دہلی یونیورسٹی دہلی میں اردو پڑھایا۔ اسی دوران اردو میں ایم فل کیا اور جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی کے شعبہ اردو سے منسلک ہو گئے۔ 2001 میں یہیں سے انہوں نے پی  ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ۔ ان کے مقالے کا عنوان تھا "اردو تنقید پر مغربی فلسفوں کے اثرات " ۔ 
خالد جاوید کا شمار اردو کے جدید افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے۔ 1991 میں ان کا پہلا افسانہ"تابوت سے باہر" لکھنو سے نکلنے والے رسالے "نیا دور" میں شائع ہوا تھا ۔ ان کے زیادہ تر افسانے شمس الرحمن فاروقی کی ادارت میں الہ آباد سے نکلنے والے رسالے "شب خون" میں شائع ہوئے ہیں۔ خالد جاوید افسانہ نگار، ناول نگار ہونے کے ساتھ ساتھ شاعر، مضمون نگار اور تنقید نگار بھی ہیں۔ 2022 میں ان کے ناول نعمت خانہ کے لئے انھیں جے سی بی ایوارڈ سے نوازا گیا، جس انگریزی میں ترجمہ باراں فاروقی نے کیا ہے ۔ 

ان کی تصانیف کے نام ہیں 
۱۔برے موسم میں (افسانے) 2000
۲۔آخری دعوت (افسانے ) 2007
۳۔کہانی ، موت اور بدیسی زبان ( مضامین ) 2007
۴۔تفریح کی ایک دوپہر( افسانے ) 2008
۵۔گابریل گارسیا مارکیز فن اور شخصیت   2009
۶۔موت کی کتاب (  ناول )  2001
۷۔میلان کنڈیرا( تنقید )  2001
۸۔نعمت خانہ ( ناول )  2014
۹۔یہ کس کا خواب تماشا ہے   2014
۱۰۔ستیہ جیت رے کی کہانیاں 2014
۱۱۔کار جہاں دراز ہے کہ کرداروں کا توضیحی اشاریہ  2014
۱۲۔ ایک خنجر پانی میں

.....مزید پڑھئے
For any query/comment related to this ebook, please contact us at haidar.ali@rekhta.org

مصنف کی مزید کتابیں

مصنف کی دیگر کتابیں یہاں پڑھئے۔

مزید

مقبول و معروف

مقبول و معروف اور مروج کتابیں یہاں تلاش کریں

مزید

Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

Get Tickets
بولیے