aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
قائد اعظم محمد علی جناح كے صد سالہ جشن پیدائش كے موقع پر یہ كتاب"تحریك آزادی میں اردو كا حصہ"انجمن ترقی اردو ہند پاكستان كی جانب سےمنظر عام پر آئی۔جو سائنسی خطوط پر تحقیق،تفتیش اور بیان حقائق پر مشتمل ایك مستند اور شاندار كارنامہ ہے۔جس میں براعظم كے مسلمانوں كی تاریخ اور ان كی جدوجہد آزادی كے كارناموں كی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔اردوزبان نے مسلمانوں كی ملی تحریكات كے فروغ اور مسلمانوں میں ملی شعوركو بیدار كرنے میں اہم كردار ادا كیا ہے۔اس لیے تحریك آزادی میں اردو زبان كی اہمیت مسلم ہے۔اس لحاظ سے زیر نظر كتاب میں تحریك پاكستان اور جدوجہدآزادی كا لسانی پس منظر میں جائزہ پیش كیا ہے۔ کتاب کے مطابق براعظم كی تمام اسلامی تحریكات دراصل ایك ہی سلسلے سے منسلك نظر آتی ہیں۔جس كی انتہا تحریك پاكستان ہی ہے،اور ہر تحریك كی بنیادی ضرورت اردو زبان ہی تھی۔اس طرح جدوجہد آزادی میں جتنی تحریكات وجود میں آئیں ان سب کی کامیابی میں اردو زبان نے بے حد اہم كردار اداكیاتھا۔اس لیے ہر تحریك كے آغاز كا سیاسی،تاریخی اور ادبی پس منظركے ساتھ اردو زبان و ادب كاعہد بہ عہد ارتقا کا تذکرہ بھی موجود ہے۔ چونكہ ان تحریكات كے حلقہ اثر میں براعظم اور ان كے مقاصد كے اعتبار سے بالخصوص تمام مسلمان شامل تھےاور ہر تحریك كے اظہا ركا وسیلہ اردو زبان ہی تھی۔براعظم كی تمام تحریكات،مجددالف ثانی سے لے كر تحریك پاكستان تك،اردو زبان كے عام استعمال اور اس كے عروج و ترقی كے دورمیں رونما ہوئے۔ان تحریكات كے لیےاردو زبان كا استعمال ناگزیر تھا۔تحریر و تقریر دونوں صورتوں میں اس زبان كا استعمال ضروری تھا۔یہاں تك كہ دیگر قوموں كی تحریكیں بھی اردو زبان كے استعمال پر مجبور تھیں۔ اردو زبان نے مسلمانوں كی ملی تحریكات كےفروغ اور مسلمانوں میں ملی شعور كو بیدار كرنے اور ان كی سیاسی تحریكات كو بارآوركرنے میں جو اہم كردار ادا كیا ہے ،اس کی مکمل تفصیلات نے کتاب کی اہمیت وافادیت بڑھا دی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets