aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زبان کی ایجاد انسانی فطرت کا تقاضا اور انسانیت کا شرف ہے۔اس کا مقصد بیان کائنات ،اس کی بنیاد گویائی اور اس کی وسعت انسانی سوچ کی پرواز ہے۔زبان نہ قدیم ہوتی ہے اور جدید ،صرف زبان ہوتی ہے۔سیاسی انقلابات کے باعث ملک کی کوئی ایک علاقائی زبان سرکاری یا قومی زبان بن جاتی ہے۔لیکن دوسری زبانیں اپنے علاقے میں اس وقت بھی علاقائی زبان کی طرح بولی جاتی ہے۔زبان کا لسانی ارتقا عہد بہ عہد اور رفتہ رفتہ ہوتا ہے۔پیش نظر کتاب "تشریحی لسانیات" میں زبان کی تعریف ،زبان کی خصوصیات، زبان کے لباس، زبان کے تعلقات،زبان کا زمانی اور مکانی مطالعہ،صوتیات،اور نظامیات کے تحت زبان کا لسانی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔زبان کے مختلف لفظیات ،اس کا استعمال ،موقعہ محل وغیرہ کی تفصیلات بھی درج ہیں۔