aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر كتاب"اردو افسانہ كاتنقیدی جائزہ"1947 سے 1970 تك اردو افسانے كے تنقیدی مطالعے پر مبنی ہے۔آزادی كے بعد اردو افسانے كے محركات ، موضوعات اور تكنیك میں زبرداست تبدیلیاں آئیں۔بعض افسانہ نگاروں نے روایتی طریقوں پر اپنے افسانوں كی بنیاد ركھی تو بعض نے فن اور تكنیك میں نئے تجربے كیے۔جس سے اردو افسانہ نئے موضوعات كے ساتھ نئی شكل میں سامنے آیا۔یہی دور اردو افسانے كےعروج كادور تھا،اسی لیے اس دور كے تحت اردو افسانے كے فكرو فن كا مكمل تجزیہ اس کتاب میں ہے۔افسانے كی ابتدا و ارتقا كے مختصر جائزے كے ساتھ آزادی كے بعد اردو افسانوں كےنمایاں موضوعات، تكنیك،تخلیقی محركات،اسلوب ،زبان وبیاں پر سیر حاصل گفتگو كی گئی ہے۔