aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
غزل کو اردو شاعری کی ابرو کہا گیا ہے۔ غزل ابتدا سےحال تک مختلف مرحلوں سے گذرتی رہی ہے۔ کبھی اسے سرآنکھوں پربٹھایا گیا تو کبھی اس کی گردن مار دینے کی بات کہی گئی۔ لیکن ہر دور میں غزل نے اپنی منفرد شان و پہچان بنائے رکھی۔ مختلف عہد میں نہ صرف غزل کے ہئیت و اسلوب میں نمایاں فرق آیا بلکہ اس کے فارم و موضوعات میں بھی بہت حد تک تبدیلیاں رونما ہوتی رہی ہیں اور موجود کرشماتی صدی میں بہت کچھ بدلنے کے امکانات بھی نظرآتے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب " اردو غزل مختلف دور میں (1962ء تک)" مختلف ادوار میں غزل میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کا تجزیہ کیا گیا ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free