aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ اردو کے کلاسکی شعرا کا ایک طرح سے تنقیدی جائزہ ہے، خاص بات یہ ہے کہ کتاب کا عنوان " کلاسیکی شعراء " ہونے کے باوجود ان میں اکثر مضامین محض پرانے خیالات کی تکرار ہر مبنی نہیں ہیں ، بلکہ ان میں سے اکثر میں شگفتگی اور انوکھا پن نمایاں ہے۔ اس مجموعے میں شاعر کے کارنامے، رنگ و روپ اور انفرادیت کو ظاہر کرنے والا تجزیہ ملتا ہے۔ کتاب میں اس بات کی کوشش نہایت کامیابی کے ساتھ کی گئی ہے کہ اس کے تنقیدی مضامین میں اقدار کی تلاش کو بنیادی حیثیت ملے۔ مضامین کو پڑھ کر یہ اندازہ ضرور ہوگا کہ ان میں ماضی پرستی کے بجائے ماضی کا عرفان حاصل کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور ماضی کو حال کے آئینےمیں اس طرح دکھایا گیا ہے کہ عکس اور عکاس دونوں کے نقوش واضح ہوجاتے ہیں ، یعنی ایک طرف ان شعرا کا نئے تنقیدی انداز میں تجزیہ ہو گیا تو دوسری طرف ہمارے اپنے دور کا تنقیدی شعور اور اس کی اقدار بھی سامنے آگئیں۔ یہ مجموعہ یقیناً ادب کے طالب علموں کے لئے مفید ثابت ہوگا۔ کتاب کئی جلدوں پر مشتمل ہے۔ زیر نظر جلد سوم ہے جس میں حسرت سے فراق تک کے منتخب شعرا کو جگہ دی گئی ہے۔
Read the author's other books here.