aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
خواتین نے انیسویں صدی کی تیسری دہائی میں افسانہ نگاری کے میدان میں قدم رکھا ،خواتین افسانہ نگاروں نے عورت کے جذبات، احساسات اور جذبٔہ ایثار کو ہمیشہ بڑی چابکدستی اور فن کاری سے پیش کیا ہے،زیر نظر کتاب ،کلکتہ گرلس کالج کے زیر اہتمام "اردو کی معروف خواتین افسانہ نگار اور ان کی خدمات "کے عنوان سے دو روزہ قومی سیمنار میں پڑھے گئے مقالات کو یکجا کر کے کتابی شکل دی گئی ہے ، اس کتاب میں اردو کی معروف افسانہ نگار، اتر پردیش کی نئی افسانہ نگار وں میں عورت کا ابھرتا ہوا نیا کردار ، جھار کھنڈ کی افسانہ نگار اور ان کا عصری شعور ،دہلی اور بہار کی خواتین افسانہ نگار، قرۃ العین حیدر کی افسانہ نگاری میں سماجی مسائل، ممتاز شیریں، ذکیہ مشہدی،شہیرہ مسرو ر، صغری سبزواری اور شائستہ فاخر کی افسانہ نگاری،عصمت کے افسانوں میں سماج شعور اور جیلانی بانو کے نسائی کردار کے حوالے سے تحقیقی مضامین شامل ہیں۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free