aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مذکورہ کتاب کا اصل متن انگریزی میں ہے۔اس کو لسانیاتی اصطلاحات اور زبان کی ٹکنیکل باریکیوں کا خزانہ سمجھا جاتا ہے۔ مصنف نے انتہائی صوتی بصیرت کے ساتھ مطالعہ و تجزیہ پیش کیا ہے ۔ سچ تو یہ ہے کہ اردو لفظوں کا اس نقطہ نظر سے مطالعہ اور اس اعلیٰ معیار کا تجزیہ شاید اب تک کسی نے پیش نہیں کیا۔ اردو زبان میں اس قسم کے علمی مطالعات کا جو فقدان پایا جاتا تھا، وہ اس ترجمے سے کافی حد تک دور ہوا ہے۔ ترجمہ ہوجانے کی وجہ سے اردو داں طبقے کو بھی فیض یاب ہونے کا موقع ملا ہے۔ ترجمہ میں مترجم نے اصل متن کی ساخت کو پورے طور پر برقرار رکھا ہے۔ کتاب زیادہ ضخیم نہیں ہے ۔غالبا مصنف بھی طوالت سے پرہیز کرنے کے موڈ میں تھے ۔ جیسا کہ وہ کتاب کے آخری میں حواشی کے تحت اشارہ کرتے ہیں۔ یقیناً اس کتاب کو پڑھنے کے بعد قاری اپنے دل و دماغ کو اردو کے نور سے منور محسوس کریں گے۔