aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
نظم ہو یا نثر یا پھر کوئی قصہ، واقعہ یا کہانی ہر ایک کو بیان کرنے کا اپنا منفرد انداز ہوتا ہے۔ ادب میں اس انداز کو بیانیہ کہا جاتا ہے۔ جو موضوع کے اعتبار سے مختلف اسالیب میں ڈھل جاتا ہے۔ نظم اور نثر کی مختلف اصناف میں بیانیہ کی اہمیت مسلم ہے۔ کسی بھی صنف کی کامیابی کا دار و مدار اس کے بیانیہ پر ہوتا ہے۔ وقت اور بدلتے حالات کے زیر اثر بیانیہ میں تبدیلی آتی رہی ہے۔ زیر مطالعہ کتاب بعنوان "اردو میں بیانیہ کی روایت" اردو کے منتخبہ نثر پاروں میں بیانیہ کی اہمیت کو واضح اور مدلل اندازمیں بیان کرتی ہے۔ مصنف نے بیانیہ کے بدلتے طرز کا تجزیہ قدیم لوک کتھاوں سے کیا ہے۔ اس کے بعد اردو کے معروف افسانہ نگاروں کے مشہور افسانوں جیسے ٹیٹوال کا کتا، ٹوبہ ٹیک سنگھ، یزید، شاہ جو کی چاندنی اور زمین کی گم شدگی وغیرہ میں بیانیہ کے استعمال اورموضوع پر تفصیلی گفتگو کی ہے۔
Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25
Register for free