aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
بیسویں صدی کی پانچویں اور چھٹی دہائی اردو ادب کی تاریخ میں ایک ایسا دور تھا جب ادب میں ترقی پسندی اور مارکسیت کا فسوں ٹوٹ رہا تھا اور اس خلا کو پر کرنے کے لیے جدیدیت انگڑائیاں لے رہی تھی۔ لیکن جدیدیت نے جس طرز پر ادب کو استوار کرنا شروع کیا اس سے عوام الناس کا رشتہ ادب سے ٹوٹنے لگا۔ چنانچہ ایسی حالت میں کچھ ترقی پسندوں نے سر جوڑ کر یہ فیصلہ کیا کہ لوگوں کے سامنے اپنے ادب کا بہترین حصہ منتخب کر کے پیش کیا جائے۔ زیر نظر کتاب اسی کا نتیجہ ہے جس میں زیادہ تر عمدہ اور سنجیدہ ترقی پسندوں کی نگارشات کو یکجا کر کے پیش کیا گیا ہے۔ اردو ادب میں ترقی پسندی کی فہم و تفہیم کے لیے یہ کتاب کسی بھی قاری کے لیے اکسیر سے کم نہیں ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets