aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا ابوالکلام آزاد ہمہ جہت اور ہمہ گیر شخصیت تھی۔جس کے امکانات اور ابعاد کا احاطہ ناممکن ہے۔ان کی زندگی کے مختلف گوشوں پر باقاعدہ کتابیں لکھی جاتی رہی ہیں اور لکھی جاتی رہیں گی۔ پھر بھی ان کے کارنامے اور ان کی تمام تر شخصیت کا اظہار مکمل نہ ہوگا۔وہ بہ یک وقت عالم دین ،فلسفی ،سیرت نگار، مصلح صاحب طرز انشا پرداز ،نثر کے نئے اسلوب کے بانی شاعر، مورخ ،ناقد اور مترجم بھی تھے۔زیر نظر کتاب "آثار آزاد"مولانا آزاد کی نادر تحریروں پر مشتمل ہے۔یہ تحریریں ان کی اپنی شخصیت کی طرح کئی جہات اور ابعاد کا احاطہ کر رہی ہیں۔چھوٹی چھوٹی اچھوتی تحریریں مولانا کا نگار خانہ ذات ہیں۔ان میں نہ تصنع ہے نہ ادبی تکلف اور نہ ریاکاری بلکہ سادگی اور بے ساختگی کا عجیب وغریب اشتراک ہے۔اس مجموعہ میں شامل بیشتر تحریریں دراصل مولانا کے خطوط ہیں۔اس میں کل 218 تحریریں موجود ہیں۔ان تحریروں میں مولانا کی زندگی کا تقریبا ہرپہلو نمایاں ہے۔جیسے علمی ،ادبی ،ثقافتی ،انتظامی ،سیاسی ،فلاحی ، سماجی اورادبی کارناموں پربھی روشنی پڑتی ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets