aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
مولانا ابوالکلام آزاد ایک بلند پایہ ادیب، تحریک آزادی کے مجاہد، عظیم المرتبت مفکر،مشہور خطیب ،بہترین نثر نگار، دور اندیش سیاست داں، قوم و ملت کا درد رکھنے والے رہنماتھے۔ زیر نظر "آثار و نقوش" مولانا کی مختلف تحریروں پر مشتمل کتاب ہے۔جس میں مولانا کے تحریر کردہ تاریخی و سیاسی نادر خطوط اور احکام و ہدایات شامل ہیں۔یہ تحریریں مولانا کی شخصیت کی طرح کئی جہات اور ابعاد کا احاطہ کررہی ہیں۔یہ چھوٹی چھوٹی تحریریں مولانا کا نگار خانہ ذات ہیں۔جو تصنع ،ریاکاری سے پاک ،سادگی اوربے ساختگی کا حسین امتزاج ہیں۔اس مجموعے میں شامل بیشتر تحریریں دراصل خط نہیں بلکہ مولانا کی خطوط لکھنے کی ہدایتیں ہیں۔کچھ رقعے اورکچھ تار ہیں اور چھ یادداشتیں ہیں۔اس میں کل 218 تحریریں ہیں ۔ایک تحریر البتہ انگریزی میں ہے ماباقی سب اردو میں ہیں۔ان تحریروں میں مولانا کی زندگی کے ہر پہلو جیسے علمی، تعلیمی ،تہذیبی، ثقافتی، سیاسی ،انتظامی، فلاحی اور ذاتی صفات نمایاں ہیں اس کے علاوہ کچھ تحریریں ایسی بھی ہیں جو ان کے اعلیٰ انسانی صفات کی بہترین عکاس ہیں۔اس طرح زیر نظر کتاب کا مطالعہ مولانا کی ہمہ جہت علمی و ادبی شخصیت سے واقف کرانے میں معاون ہے۔
लेखक की अन्य पुस्तकें यहाँ पढ़ें।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets