aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"ادب اورنظریہ"آل احمد سرور کے تنقیدی مضامین کاچو تھا مجموعہ ہے۔ادارۂ فروغ اردو لکھنؤ سے ۱۹۵۴ء میں یہ کتاب شائع ہوئی۔ اس مجموعے میں حسب ذیل مضامین شامل ہیں۔اردو غزل میرؔ سے اقبال تک۔ تہذیب اور ادب میں سر سید کا کارنامہ۔ نظیرؔ اور عوام۔ اختر شیرانی۔ غالبؔ کا ذہنی ارتقاء۔اقبال کی عظمت۔رشید احمد صدیقی۔ مولا نا سہیل کی شاعری۔ جوش کا سرور و خروش۔ ضیائے حیات ایک تبصرہ۔ نئے ہند وستان کی تعمیر میں اردو کا حصہ۔ ادب اور نظر یہ۔ سرور کے اس مجموعے میں شامل مضامین رشید احمد صدیقی کی تحریروں کی طرح دلچسپ اور معنی خیز جملوں سے پر ہیں۔ اس مجموعہ کے مضامین میں سرور کا ترقی پسندانہ نکتہ نظر جھلکتا ہے۔
सुरूर, आल-ए-अहमद (1911-2002) उर्दू आलोचना को बौद्धिक तेज़ी, वैचारिक फैलाव और दृष्टि की व्यापकता देने वाले प्रमुख आलोचक और बुद्धिजीवी। बदायूँ (उत्तर प्रदेश) में जन्म। उर्दू और अंग्रेज़ी पर समान अधिकार। मुस्लिम यूनिवर्सिटी अलीगढ़ में उर्दू के प्रोफ़ेसर रहे।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets