aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ابو محمد سحر کی عظیم شخصیت بھوپال کی اردو تحقیق وتنقید کی فہرست میں لازمیت کا درجہ رکھتی ہے ۔ان کی کتاب " اردو میں قصیدہ نگاری" کئی یونیورسٹیوں کے ایم اے کے نصاب میں شامل رہی ہے۔ اردو ادب کی گراں قدر خدمات کے لئے " فخر الدین علی احمد ،غالب ایوارڈ برائے تحقیق" سے انہیں نوازا جا چکا ہے۔ مختلف موضوعات پر مشتمل مضامین کا زیر نظر مجموعہ ان کی ادبی تحقیق پر مبنی کاوشوں کا نتیجہ ہے ۔ اس مجموعہ کے بیشتر مضامین چھپ چکے ہیں ۔ چھپنے کا سنہ مضمون کے اختتام پر لکھ دیا گیا ہے۔ البتہ جن مضامین کے بارے میں کوئی پتہ نہیں چلا اور نہ ہی یہ معلوم ہوسکا کہ اس کی تصنیف کب ہوئی تو اسے یونہی چھوڑ دیا گیا ہے۔ کتاب میں ہر مرتبے کے شعراء و ادباء کا جائزہ لیا گیا ہے اور تمام تحقیق و تنقید میں مبالغہ سے بچتے ہوئے اعتدال کی روش اختیار کی گئی ہے۔ اظہار رائے میں توازن اور اعتدال کا خاص لحاظ رکھا گیا ہے کیونکہ اعتدال کی وجہ سے مجموعہ زیادہ لوگوں میں قابل قبول ہوتا ہے۔ یہاں بڑے سے بڑے شعراء اور ادباء پر کلام کرنے سے پہلے ان کی خصوصیات بتائی گئی ہیں اور پھر ان کی تخلیقات پر کلام ہوا ہے۔ کتاب پڑھنے میں لطف اس لئے آتا ہے کہ ہر عنوان کے تحت تجزیہ پیش کرنے کا انداز منفرد ہے جسے قاری خود بھی محسوس کریں گے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets