aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"ادبستان" شخصی خاکوں کا مجموعہ ہے,،یہ مجموعہ 2006 میں منظر عام پر آیا تھا ،ادبستان کے خاکے در اصل مختلف وقتوں میں حادثات و جذبات کے زیر اثر وجود میں آنے والی تحریروں کا مجموعہ ہے ،نیر مسعود نے جن شخصیات کے خاکے لکھے ہیں ، وہ ان سے صرف واقف ہی نہیں تھے بلکہ گہرا جذباتی تعلق بھی رکھتے تھے، یہی وجہ ہے کہ ان کے تمام خاکوں میں جذبات کی لہر محسوس کی جا سکتی ہے، اس کتاب میں 12 خاکے شامل ہیں۔ رشید حسن خاں، ڈاکٹر کیسری کشور، شہنشاہ مرزا، احتشام حسین ، احتشام حسین (شخصیت کے چند پہلو) صباح الدین عمر ، محمود ایاز ، شمس الرحمن فاروقی، ادیب کی ادبی شخصیت، ادبستان ، چراغ صبح، اور عرفان صدیقی کے خاکے شامل ہیں ، چراغ صبح تاثراتی انداز کا لکھا ہوا خاکہ ہے۔مجموعہ میں شامل ہر خاکے کا اپنا رچاؤ، اپنا انداز اور اپنا جواز ہے ،تاہم کتاب میں موجود ان کے مکا ن کا خاکہ "ادبستان"ذہن پر مختلف قسم کا بے نام اثر چھوڑ جاتا ہے، ادبستان جو کہ نیر مسعود کا مکان تھا ، اس کو ایک مکان کے طور پر نہیں بلکہ لکھنؤ کے استعارہ کے طور پر پیش کیاہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets