aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظركتاب علامہ اقبال كے فكر انگیز خطبات پر مبنی ہے۔ جس میں انھوں نے مشرق و مغرب كے افكار كو متناسب اور موزوں امتزاج كے ساتھ قرآنی معیار علم پر جانچ كر نئی اسلامی فكر كو موضوع بنایا ہے۔لیكن مغربی افکار سے اسی قدر تعلق ركھا ہے كہ سائنسی رویے او رمحسوسات كی اصل بھی اسلامی فكرہی ہے۔ اقبال نے اپنے خطبات میں پوری كوشش كی ہے كہ فكر و دانش اور علوم وفنون كے میدان میں مسلمانوں نے جو كچھ حاصل كیا ہے اسے نہ گنوایا جائے،بلكہ اسلامی فكر كے ساتھ اس میں مزید ترقی كی جائے۔اقبال كے یہ سات خطبات پہلے انگریزی میں منطر عام پر آئے جس كو بعد اردو میں ترجمہ كیاگیا۔علم،مذہب، فلسفہ، خودی،حركت ،جستجو،عمل آزادی ،جیسے موضوعات كا احاطہ كرتے یہ خطبات اسلامی نظریہ فكر كے حامل ہیں۔مختلف عناوین كے تحت ترتیب دئے گئے ،ان سات خطبات كے موضوعات بظاہر الگ الگ ہیں۔لیكن ان میں ایك ایسا تسلسل اور منطقی ربط موجود ہے جو انھیں مكمل كتاب كی شكل دے دیتا ہے۔ان خطبات كے ذریعہ علامہ اقبال نے قرآن كو ایك مربوط،جامع اور متحرك نقطہ نظر ثابت كیا ہے،اس كے علاوہ اس كی بھی وضاحت كی ہے كہ تعقل اور ایمان كے درمیان قرآن تفریق كا قائل نہیں اور اسلام كے ثقافتی ، فلسفیانہ توارث كو از سرنو تشكیل دینے كی ضرورت پر زور دیا۔اقبال كےان خطبات نےاسلام كی فكر ی روایت كو آگے بڑھانے میں اہم كردار ادا كیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets