by शम्सुर रहमान फ़ारूक़ी
akbar allahabadi
Nai Tahzibi Siyasat Aur Badalte Huye Aqdar
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Nai Tahzibi Siyasat Aur Badalte Huye Aqdar
زیر نظر کتاب " اکبر الہ آبادی: نئی تہذیبی سیاست اور بدلتے ہوئے اقدار" فاروقی صاحب کا لکھا ہوا ایک مقالہ ہے یہ مقالہ 14 واں ذاکر حسین خطبہ کے طور پر 12فروری 2002ء میں ذاکر حسین کالج دہلی یونیورسٹی میں پیش کیا گیا تھا۔ 36 صفحات پر مشتمل یہ طویل مقالہ اپنے اندر عنوان کے تناظر میں کئی جہات لیے ہوئے ہے۔ شروع میں اکبر کے سوانحی حالات بیان کیے گیے ہیں اس کے بعد فاروقی صاحب نے اکبرالہ آبادی کی شاعری کے بارے میں عمومی رائے بیان کی ہے۔ فاروقی صاحب نے اکبر کے افکار، نظریات اور سوچ و خیال کو تہذیب کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ اور یہ دعوٰی کیا ہے کہ اکبر طنزیہ شاعری کے پس پردہ نئی تہذیب کی گمراہیوں سے آگاہ کر رہے ہیں۔ فاروقی صاحب نے اپنے اس مضمون میں یہ ثابت کیا ہے کہ اکبر ترقی اور روشن خیالی کے خلاف نہ تھے بلکہ وہ ان جملہ مغربی ترقی کے مظاہر کے خلاف تھے جنھوں نے ہندوستانی تہذیب اورمزاج کو بدلنے اور ختم کرنے کی ہر ممکنہ کوشش کی، یوں یہ ترقی ہندوستانی تہذیب، نظام اقدار، طرز فکروحیات اور ہندوستانی مزاج کے خلاف تھی اس لیے اکبر اسے نہ صرف طنز کا نشانہ بناتے ہیں بلکہ اس کو ناپسند کرتے ہوئے اپنی شاعری میں نفرت کا اظہار کرتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets