aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
زیر نظر کتاب "علامہ اقبال"مجتبی مینوی کی تصنیف ہے ، مجتبی مینوی طہران یونیورسٹی کے پروفیسر تھے ،وہ مشرقی اور مغربی علوم پر یکساں دسترس رکھتے تھے ، عربی ،فارسی اور انگریزی زبان میں کافی مہارت تھی ، ساتھ ہی ساتھ عربی اور فارسی علوم و ادبیات سے کافی شغف رکھتے تھے ، زیر نظر کتاب ان کے اسی ادبی ذوق کا نمونہ ہے ، اس کتاب میں انھوں نے علامہ اقبال کی تعلیمات کا خلاصہ ،علامہ کی لسانی مہارت ، علامہ کا ادبی شعور اور علامہ کے اسولب کا جائزہ لیا ہے۔در اصل انھوں ے یہ کتاب اسی لیے لکھی تھی تاکہ اس وقت اایران کے لوگ ہندو پاک کی ادبی سرگرمیوں سے نا آشنا تھے ،اور وہاں کی عوام علامہ اقبال جیسی عظیم شخصیتوں سے نا آشنا تھی ، جس کی وجہ سے مجتبی مینوی نے فارسی زبان میں یہ کتاب لکھ کر ایرانی عوام کو علامہ کی شخصیت سے آشنا کرایا ، زیر نظر کتاب اسی کا اردو ترجمہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets