aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اس مجموعے میں کل دس تحریریں شامل ہیں، جن میں پانچ افسانے سجاد ظہیر کے، ایک افسانہ اور ایک ڈرامہ رشید جہاں کا، دو افسانے احمد علی اور ایک محمود الظفر کا شامل ہے، جب یہ مجموعہ منظر عام پر آیا تو اس کے خلاف بہت کچھ لکھا گیا، اس میں شامل تحریروں کو فحش اور خلاف مذہب قرار دیا گیا، اور کتاب کو ضبط کرنے کا مطالبہ کیا گیا، چنانچہ ۱۵ مارچ ۱۹۳۳ء کے سرکاری گزٹ میں ایک اعلان کے ذریعے "انگارے" ضبط کر لیا گیا، اعلان میں کہا گیا تھا کہ "انگارے" زیر دفعہ ۲۹۵ الف تعزیرات ہند اس بنا پر ضبط کر لیا گیا ہے کہ یہ کتاب ایک خاص فرقہ کے مذہبی جذبات اور عقائد کو مجروح کرتی ہے۔ آئندہ اس کتاب کا فروخت کرنا یا شائع کرنا جرم تصور کیا جائے گا۔ لیکن یہ مجموعہ جدید اردو افسانے کے لئے ایک طرح سے نقطہ آغاز ثابت ہوا، بلکہ ندیم احمد قاسمی نے تو انگارے کو نہ صرف جدید افسانے بلکہ تمام تخلیق فن کی جملہ اصناف پر اثر انداز ہونے والا مجموعہ قرار دیا ہے۔ اس مجموعہ میں فرسودہ روایات اور بغاوت کے مہذب تیور دیکھنے کو ملتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets