aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پروفیسر شارب ردولوی کا شمار اُردو کے ان معتبر ترقی پسند ناقدین میں ہوتا ہے جو ترقی پسند نقطۂ نظر رکھنے کے ساتھ ساتھ اردو کے کلاسیکی ادب اور جدید مغربی ادب پر گہری نگاہ رکھتے ہی ۔ ان کا شمار اُردو کے ان چند اہم ناقدین میں ہوتا ہے جنہوں نے ادبی تنقید کے اصول و نظریات سے بحث کی اور ادبی مطالعہ کے لئے ان کی اہمیت اور ضرورت کو تسلیم کیا۔ مذکورہ کتاب ہندوستانی ادب کے معمار: اسرار الحق مجاز ہے جس کو پروفیسر شارب ردولوی نے تحریر کیا ہے۔ یہ ان کی تحقیقی و تنقیدی کتاب ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے مجاز کے حالات زندگی، سیاسی و سماجی ماحول کا جائزہ لیتے ہوئے ان کی شاعری کا تجزیہ کیا ہے۔ کتاب کے آخر میں مجاز کی شاعری کا انتخاب بھی شامل کیا گیا ہے۔ وہ مجاز کی شاعری کے حوالے سے کہتے ہیں کہ ان کی شاعری ترقی پسند فکر کی عمدہ مثال ہے۔ ان کی شگفتہ بیانی، الفاظ کی روانی، انداز بیان کی سادگی، خوبصورت اور خلاقانہ تراکیب اور استعارے، اردو کی رومانی شاعری ہو یا انقلابی ایک ہی فضا کا احساس دلاتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets