aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
1857 کی جنگ میں ہزاروں نے اپنی جانیں نچھاور کی اور خاطر خواہ کامیابی حاصل نہ ہو سکی اس کی کچھ خاص وجوہات تھیں جن کی وجہ سے یہ جنگ ناکام ہوئی۔ یہ کتاب ایسے ہی لوگوں کی روداد بیان کرتی ہے جنہوں نے کسی نہ کسی لالچ میں آکر اغیار سے ہاتھ ملا لئے جس کے نتیجے میں مجاہدین کی ایک بڑی آبادی کو قتل و غارت گری کا نشانہ بنایا گیا۔ ایک طرف شعرا کی وہ تعداد تھی جن کا کلام اس بغاوت کے لئے لوگوں کو تیار کرتا تھا ان کی حوصلہ افزائی کررہا تھا وہیں دوسری طرف کچھ ایسے بھی شعرا تھے جو انگریزوں کے ہاتھوں بک چکے تھے۔ چنانچہ یہ کتاب ایسے ہی غدار شعرا کی نشان دہی کرتی ہے۔ ان میں داروغہ واجد علی، محمد حسن پٹیالوی، حیات علی خان، نواب محمد ابراہیم، میر داور علی مارہروی، جیسے انگنت شعرا نے مخبری کی جس کے نتیجے میں یہ جنگ نہ صرف ناکام ہوئی بلکہ سیکڑوں کا جانی و مالی نقصان ہوا۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets