by वसीम बेगम
azadi ke baad urdu ghazal
Tehzeebi Muzmerat Adabi Tehreekat Aur Aham Shoara
aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
Tehzeebi Muzmerat Adabi Tehreekat Aur Aham Shoara
اردو غزل اپنی ابتدا سے حال تک اپنی لامحدود مقبولیت کے ساتھ اردو شاعری میں اپنے اعلیٰ مقام پر فائز ہے۔اردو کی نئی بستیوں میں غزل ہی ایک ایسی صنف ہے جس نے نہ صرف مغربی ممالک میں اردو زبان و ادب کو زندہ رکھا بلکہ اس کو مقبول عام بھی کیا۔غزل کا تصور عشق ہو یا تصور حسن و جمال ،اس کاگہرا رشتہ مشترکہ ہندوستانی تہذیب وثقافت سے ہے۔غزل کو گنگا جمنی تہذیب سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔غزل کی مقبولیت کی ایک سب سے بڑی وجہ اس کا اسلوب، سوز و گداز ،نغمگی اور شیرینی ہے۔جس سے ہر خاص و عام متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا۔حالانکہ آزادی کے بعد اردو غزل میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں۔ترقی پسندی، جدیدت ،مابعد جددیت ،مختلف ادوار میں غزل نے مختلف روپ ڈھالے اور اپنے موضوعات میں وسعت پیدا کی۔زیر نظر کتاب اردو غزل کی ابتدا و ارتقا کا عہد بہ عہدتفصیلی جائزے کے ساتھ اردو غزل کی مستند تاریخ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets