aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
باب حرم مظفر وارثی کا نعتیہ مجموعہ ہے۔ ان کے نعتیہ کلام نے ہوا کے دوش پر جہاں جہاں سفر کیا مظفر وارثی کی پہچان بنتا گیا۔ ان کے نعتیہ کلام کی برکت سے مظفر وارثی کی غزل گوئی پس پردہ چلی گئی اور عوام الناس انہیں ایک نعت گواور نعت خواں کے طور پر جاننے لگی ۔ مظفر وارثی کے کلام میں جدید دور کی زندگی کی ساری کیفیات سموئی ہوئی ہیں ، وہ ایک صاحب د ل،حساس اور درد مند شاعر کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔ مٖظفر وارثی کے نعتیہ کلام میں الفاظ و جذبات کی لطیف ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ ان کے اس مجموعہ میں موجود نعتوں میں والہانہ پن اور شیفتگی کا ستھرا رچاؤ ملتا ہے۔ انھوں نے نعتیہ کلام کے علاوہ حمد اور منقبتیں بھی لکھیں، زیر نظر کتاب ان کی نعتیہ شاعری کا سرمایہ ہے جو اہل دل و نظر کے لئے بیش قیمت سرمایہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets