aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"بہارستان ناز" حکیم فصیح الدین رنج کا تصنیف کردہ، اردو شاعرات کا اولین تذکرہ ہے جس میں مصنف نے اردو زبان کی شاعرات کا تذکرہ کیا ہے۔ چونکہ اس سے قبل اردو میں خواتین شاعرات کا کوئی تذکرہ موجود نہیں تھا اس لئے یہ تذکرہ اپنے اوائل سے ہی کافی معروف ہو گیا اور مصنف کی زندگی میں ہی یہ تین بار شائع ہو کر منظر عام پر آیا۔ اس میں سب سے پہلے شاعرہ کے ممکنہ حالات زندگی کو درج کیا گیا ہے اور اس کے بعد ان کے کلام کے نمونے پیش کئے گئے ہیں۔ اس تذکرہ کو خلیل الرحمن داودی نے مرتب کیا ہے، مرتب نے حکیم فصیح الدین کی سوانح، سبب تالیف، زمانہ تالیف، اور تذکرہ کی اہمیت پر سیر حاصل گفتگو کی ہے۔
रन्ज/तबीब मेरठी, हकीम फ़सीहुद्दीन (1836-1885)मिर्ज़ा ‘ग़ालिब’ के शागिर्द थे। हकीम थे और उनका अपना मतब (दवाख़ाना) था। ‘बहारिस्तान-ए-नाज़’ के नाम से शाइ’रात का तजि़्करा तर्तीब दिया जिसे बहुत सराहा गया।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets