aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"برق و باراں " شاعر حریت حضرت نسیم امروہوی کی مشہور مسدس ہے ،جو " مسدس نسیم " کے نام سے بھی معروف ہے۔جو اسلامی حکومت کے تصور کو بنیاد بناکر لکھی گئی ہے۔جس میں مسلمانوں کو ان کے زوال کی وجوہات سمجھاکر شاعر نے نئے سیاسی نظام کی تشکیل دینے کی ترغیب دی ہے۔ "برق و براں "کے ذریعے نسیم امروہوی نے نہ صرف مسلمانوں کے رجحانات اور میلانا ت پر غور کیا بلکہ ان کی کمزوریوں اور ان کمزریوں کو دور کرنے کے تجاویز بھی بیان کیے ہیں۔نسیم نے اپنی نظم کو پانچ حصوں میں تقسیم کیا ہے ،تلاطم موج، برق خرمن، نوید بشگال، باران رحمت اور پاکستان رحمت کے تحت قوم و ملت میں بیداری ،اتحاد و اتفاق پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔معنوی افادیت کے علاوہ صوری محاسن کے اعتبا رسے بھی یہ نظم اہمیت کی حامل ہے۔موقع بہ موقع صنائع بدائع کا استعمال، برمحل تشبیہات و استعارات ،برجستگی اور رنگینی نے مسد س کو مزید دلچسپ اور موثر بنادیا ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets