aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
یہ مختصر سا دیوان کسی حقیر نامی شاعر کا ہے۔ ان کے بارے میں اردو ادب میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ لیکن قرائن سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ وہی حقیر ہیں جن کا تعلق حیدرآباد، سندھ سے تھا اور وہ فضل محمد طبیب حیدرآبادی عرف ماتم کے ہم عصر رہے ہوں گے کیوں کہ ماتم کے مرتب کردہ دیوان میں ڈاکٹر نبی بخش خان بلوچ نے ان کا تذکرہ ایک مقام پر کیا ہے۔ ان کے اس مختصر سے دیوان کا آغاز حمد سے ہوتا ہے اور اس کے بعد غزلوں کا ایک سلسلہ ہے۔ ان کی شاعری پر کلاسیکی رنگ حاوی یے، لفظیات بھی انہوں نے کسی قدر کلاسیکی برتی ہیں مثلاً ان کے یہاں کاہے کو، دکھلانا، کھٹکا، کبھو وغیرہ جیسے الفاظ ان کے موجود ہیں۔ زبان دانی کے اعتبار سے یہ مختصر سا دیوان اہم ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets