aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
فضل محمد کا تعلق عباسی خاندان سے تھا اور یہ حیدرآباد (سندھ) کے کی باتیں مائی ماھن (ماہ بیگم) جوٹنڈو' سے تھا۔ وہ سندھی اور اردو کے قادر الکلام شعرا میں شمار ہوتے تھے۔ ان کا یہ دیوان اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ اردو کی ایک دور دراز ایسی بستی یعنی سندھ کی تاریخ بھی بیان کرتا ہے جو اردو زبان و ادب کے حوالے سے کم کم معروف ہے۔ ان کی شاعری کی خاص بات یہ بھی ہے کہ انہوں نے قدیم و جدید شعراء کو بھی بھرپور داد دی ہے۔ فارسی شاعری کے وسعت مطالعہ کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے کئی جگہ فردوسی، سعدی اور جامی کا نام لے کر انہیں داد دی ہے۔ ان کے بعض اشعار میں تعلی کا بھی برجستہ استعمال ملتا ہے۔ ان کے دیوان کی بازیافت اردو شاعری میں ایک گراں قدر اضافہ ہے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets