aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
دیوان ناظم ریاست رامپور کے نواب سید یوسف علی خانصاحب کا دیوان ہے۔ بحیثیت نواب انہیں ایک کامیاب حکمران، بہترین منتظم، دوست اور انسان نواز مانا جاتا ہے۔ جہاں تک ان کے شعری افق کی وسعت کا سوال ہے تو اس میں غزل، سلام، مخمس، رباعی، مثنوی اور سہرے شامل ہیں۔ ان کے کلام کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ فکر کے اعتبار سے یہ نسبتاً مومن کے زیادہ قریب ہے لیکن لسانی سطح پر اس میں کے اثرات اور چھاپ نمایاں ہے۔ تمام کلاسیکی شاعری کی ان کی شاعری بھی عشق مجازی سے عشق حقیقی تک کا ایک سفر ہے۔ ان کی شاعری کے بارے میں یہ بھی خیال کیا جاتا ہے کہ اس میں تصوف کی ترجمانی کم اور واردات قلبی کا سہارا لے کر اخلاقی اقدار کا رنگ غالب ہے۔ موضوعاتی سطح پر ان کا کلام لکھنؤ اور دہلی کا امتزاج ہے۔
नाज़िम, नवाब यूसुफ़ अ’ली ख़ाँ(1816-1865)रियासत रामपुर के नवाब थे। पहले ‘मोमिन’ और फिर ‘ग़ालिब’ के शागिर्द रहे। दिल्ली और लखनऊ के बहुत से शाइ’र उनके दरबार से जुड़े हुए थे। उनकी शाइ’री में रामपुर स्कूल के बहुत से रंग देखे जा सकते हैं।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets