aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
ڈاکٹر وزیر آغا نے انشائیہ کی اصطلاح کو متعارف کروایا اور اس صنف کے مختلف پہلوؤں کو واضح کرنے کے لئے متعدد مضامین سپرد قلم کئے۔ انھوں نے انشائیہ کو باقاعدہ ایک صنف کے طور پر متعارف کرواکر اس کی شناخت قائم کی اور اس کی انفرادیت کو ہر طرح سے نمایاں کیا۔ ان کے انشائیوں کے چار مجموعے "خیال پارے"،"چوری سے یاری تک"،"دوسرا کنارہ" اور" سمندر اگر میرے اندر گرے"کے نام سے منظر عام پر آچکے ہیں بلکہ اب تو ان کے انشائیوں کا کلیات بھی "پگڈنڈی سے روڈرولرتک" بھی شائع ہوچکا ہے جس میں ان کے یہ چاروں مجموعے شامل ہیں۔ان کے انشائیے نئے نئے گوشے اور نئے زاویے پیش کرتے ہیں ۔ان کے انشائیے زندگی کے کسی بڑے عمیق مسئلے کی طرف اشارہ کرتے ہیں زیر نظر مجموعہ 1982 میں مکتبہ فکر و خیال لاہور سے شائع ہوا ،اس مجموعہ میں وزیر آغا کے سترہ انشائیے شامل ہیں جو انھوں نے تقریبا سولہ برس میں تحریر کیے تھے۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets