aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
اردو ہندی تنازع کی تاریخ اب کافی پرانی ہو چکی ہے۔ حالانکہ اس پر اب تک کافی ٹھوس اور تحقیقی کام بھی ہو چکا ہے لیکن پھر بھی یہ جن کبھی کبھار بوتل سے باہر آ جاتا ہے۔ مذکورہ کتاب بھی کچھ اسی نوعیت کی ہے جسے اردو کے نامور محقق گیان چند جین نے تصنیف کیا ہے۔ حالانکہ اس کتاب کو ان کی تحقیقی سطح کے شایان شان نہیں کہا جا سکتا ہے کیوں کہ اس میں انہوں نے جس نوع کی کچی اور ادھ پکی تحقیق سے کام لیا ہے انہیں تحقیق کم اور تعصبات کا نام زیادہ دیا جا سکتا ہے۔ اردو حلقوں میں اس کتاب سے کافی بے چینی بھی پیدا ہوئی اسی وجہ سے اس کتاب کو بہت زیادہ پذیرائی نہیں مل سکی۔ اس کتاب پر شمس الرحمٰن فاروقی، مرزا خلیل احمد بیگ اور اظہر فاروقی صاحبان نے جس نوع کے تبصرے کیے ہیں وہ پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets