aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
پیش نظر "فن تاریخ گوئی" پر مبنی کسریٰ منہاس کی تصنیف ہے۔ جس میں انھوں نے تاریخ گوئی کے فن پر تفصیل سے بات کی ہے۔ کتاب کے مطالعے سے دو پہلو واضح ہوتے ہیں۔ ایک یہ کہ تاریخ گوئی کی تاریخ کے لیے مصنف نے مستند اور قدیم مآخذوں سے استفادہ کیا ہے۔ دوسرا فن تاریخ گوئی کے سارے گوشوں کو سامنے رکھ کر، اس فن کی تعریف اور لوازم بیان کیے ہیں۔ مصنف نے تاریخ گوئی کے فن پر گفتگو کرتے ہوئے، لغات تاریخ گوئی، تاریخ گوئی کے متنازعہ مسائل، ملحض تسلیم کی روشنی میں، تاریخ گوئی میں فن تعمیہ، فہرست کتابیات کی اہمیت وغیرہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے۔ معلوم ہو کہ فن تاریخ گوئی سے مراد کسی شعر، مصرع یا نثر کے حروف کے ابجد سے کسی واقعہ کی تاریخ کا برآمد کرنا ہے۔ جو شعر برآمد ہو اسے 'مادہ' یا مادۂ تاریخ' کہا جاتا ہے۔ آج اس فن کے جاننے والے کافی کم لوگ ہیں۔
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets