aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
"گنجینہ جوہر"مولانا محمد علی جوہر کا شعری مجموعہ ہے ،اس مجموعہ میں ان کی غزلیں اور جستہ جستہ اشعار شامل ہیں۔ان کی غزلوں میں باغیانہ تیور اور حکومت وقت کے خلاف شکایت ملتی ہے۔ بقول گوپی چند نارنگ ’محمد علی جوہر کا تو اصل کار نامہ یہی ہے کہ ان کی غزلوں میں عاشقی و آزادی دونوں مل کر ایک ہو گئے۔ ان کا ذوقِ شعری اتنا بالیدہ، لطیف اور رچا ہوا ہے کہ عام طور پر ان کے کلام پر روایتی عاشقانہ رنگ کا دھوکا ہو سکتا ہے۔ لیکن در اصل ایسا نہیں۔ عاشقانہ لے کی رمزیت کے پر دے میں وطنی لے ہے۔ جو عاشقانہ لے کے ساتھ ساتھ چلتی ہے۔
जौहर, मोहम्मद अ’ली (1878-1931) रामपुर में पैदाइश। अलीगढ़ मुस्लिम यूनिवर्सिटी और ऑक्सफ़ोर्ड यूनिवर्सिटी में ता’लीम हासि ल की। ‘कामरेड’ और ‘हमदर्द’ नाम के अख़बार नि काले। अंग्रेजी
के बड़े लेखकों में शुमार होते थे। आज़ा दी की लड़ाई में महात्मा गाँधी के साथ रहे और इंडि यन नेशनल काँग्रेस के अध्यक्ष भी बनाए गए। शाइ’री में मिर्ज़ा ‘दाग़’ देहलवी के शागिर्द थे।
Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi
Get Tickets